Type Here to Get Search Results !

Dargha Zinda Shah Madar makanpur

Hindustan k Pahele Sufi buzurg Aur awwal daayie islam Hazrat Syed Badiuddin ahamad QutbulMadar Zinda Shah Madar Halabi o shami :

ابو طالب کو حضرت ابو طالب کہنے کی اجازت ہے ؟

کیافرماتےہیں علماءدین ومفتیان شرع متین مسئلئہ ذیل میں کہ ابوطالب کو حضرت ابوطالب کہنےکی اجازت ہیے؟

المستفتي قيصر رضا بنارس
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک العزیزالوھاب اللھم ھدایۃالحق والصواب
اول المسلمین حضورسیدناابوطالب رضی اللہ تعالی عنہ کے نام اقدس کےساتھ لفظ حضرت یا حضور کاالصاق و اتصال شرعاجائزاور درست ہیے
اس لفظ کونامناسب کہنابجائےخودنامناسب اور محرومی ہیے
جماعت اہلسنت کےاکابرواعاظم علماءوشیوخ کاحضورسیدناابوطالب رضی اللہ تعالی عنہ کااسم مبارک صیغہائےتعظیم کےساتھ لکھناہی منقول ہیے
جیساکہ شیخ محقق علی الاطلاق علامہ شیخ عبدالحق محدث دھلوی رحمہ اللہ کی شہرۂ آفاق کتاب مدارج النبوۃ میں مختلف مقامات پرمنقول ہیے
ان کےعلاوہ اعلحضرت فاضل بریلوی کےاستاذشیخ العلماءالاعلام علامہ احمدزینی دحلان رضی اللہ تعالی عنہ کی کتاب اسنی المطالب فی نجات ابی طالب میں بھی دیکھااورپڑھاجاسکتاہیے
ان کےعلاوہ خود اعلحضرت نےحضورسیدناابوطالب رضی اللہ تعالی عنہ کے ایمان و کفرکےمتعلق ایک رسالہ شرح المطالب فی مبحث ابی طالب تحریرفرمایا
ہرچندکہ انہوں نےپورےرسالہ میں سرکارابوطالب کاکفرثابت کرنےکی کوشش کی ہیےباوجود اسکےآپکانام ہمیشہ ادب اور عزت کےساتھ ہی تحریرفرمایاہیے
چونکہ اردوزبان و ادب میں لفظ حضرت کسی معظم دینی کےنام کےساتھ لکھاجاتاہیے اور اس سےمراد اسکی توقیروتعظیم ہوتی ہیے
حضرت سیدناابوطالب رضی اللہ تعالی عنہ کےایمان میں شدیداختلاف کےباوجود کسی سنی عالم یافقیہ نےآپکےنام کوغیرمناسب اندازمیں نہیں لکھابالکہ ہمیشہ تعظیمی اندازمیں ہی لکھا
لہذاکم از کم جولوگ ایمان ابوطالب کےقائل ہیں انکےلیئےلفظ حضرت کاستعمال توضروریات حب سیدناابوطالب سےہیےلیکن جوانکےکفرکےقائل ہیں انکےلیئےبھی جائزہیے
چنانچہ اسی قسم کےایک سوال کےجواب میں فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمدامجدی تحریرفرماتےہیں" ابوطالب کوحضرت ابوطالب کہنےکی اجازت نہیں اس لیئےکہ ان کی موت کفرپرہوئی"
فتاوی برکاتیہ
اس فتوی میں مفتی صاحب مرحوم نےسرکارابوطالب کےنام کےساتھ حضرت لکھنےکی اجازت نہ دینےکےباوجودلکھاکہ " ان کی موت کفرپرہوئی"
اردو زبان میں "ان کا " ان کی " کےالفاظ برائےتعظیم ہی استعمال ہوتےہیں جب کہ ان کی ضد اسکااور اسکی ہیں
یہ ہیےامرواقعہ اگرفی الواقع انکےکفرکےسبب تعظیمالفظ حضرت کےاستعمال کی اجازت نہیں تو پھر تعظیما لفظ " ان کا " کےاستعمال کی اجازت کیونکرملی؟
حاصل کلام یہ کہ امت کےمتقدمین اور متاخرین سب نےحضرت ابوطالب رضی اللہ تعالی عنہ کانام باادب طریقہ پرہی لکھاہیے
ھذاماظھرلی والعلم عندربی وھواعلم باالصواب
محمدحبیب الرحمن علوی
خادم افتاء
جامعہ ضیاءالاسلام
سدھارتھنگر
یوپی
۵ من شھرذی القعدہ سنــ ۱۴۳۸ ــہ ھ
الموافق ۳۰ جولائی سنـ ۲۰۱۷ ــہ ء
پیش کردہ...
ولی عہد خانقاہ مداریہ مولانا سید ظفر مجیب مداری
www.qutbulmadar.org

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.