Type Here to Get Search Results !

Dargha Zinda Shah Madar makanpur

Hindustan k Pahele Sufi buzurg Aur awwal daayie islam Hazrat Syed Badiuddin ahamad QutbulMadar Zinda Shah Madar Halabi o shami :

مولی علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی سیادت سے متعلق ایک محققانہ تحریر

مولیٰ علی کرم اللہ وجہہ الکریم
              کی
سیادت سےمتعلق ایک محققانہ تحریر
➖➖➖➖➖➖➖➖➖


ازقلم  ✍🏻
محمدقیصررضا علوی حنفی مداری

دائرةالاشراف جھہراؤں شریف ضلع سدھارتھ نگر یوپی
➖➖➖➖➖➖➖➖➖

نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم امابعد
 اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

مااٰتٰکم الرسول فخذوہ ومانھٰکم عنہ فانتھوا

رسول تمہیں جوعطاکریں اسےلےلو اورجس سےمنع کریں اس سےباز آجاؤ
القرآن

حضرات !! آج سےتقریباً چودہ ماہ قبل خانقاہ مداریہ مکنپورشریف کےایک صاحبزادے علامۂ عصر شھزادۂ قطب المدار حضرت قاضی سیدتوثیق احمد منصف مداری  صاحب نے مجھ فقیرسے سیادت مولیٰ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کےتعلق سے کچھ لکھنےکی گزارش کی تھی انکےحکم کی تعمیل میں فقیر نےایک مبسوط مضمون بشکل فتویٰ تحریرکیاتھا
جوھمارےرجسٹرفتاویٰ میں نقل ہونےسےرہ گیا اوروہ مسودہ کاپی ایک صاحب نےپڑھنےکو لیا  جسے اب تک واپس نہیں کیا

جناب منصف صاحب نےجب مجھ سےلکھنےکی گزارش کی تھی توانکےسامنے مفتی محمدشریف الحق صاحب امجدی مرحوم کاوہ فتویٰ تھا جس میں انھوں نے سرکارمشکل کشاکی سیادت کاانکارکیاھے اور حضرت مفتی صاحب کایہ فتویٰ انکےمجموعۂ فتاویٰ المسمیٰ "فتاویٰ شارح بخاری "
میں شائع ہوچکاھے
میں نے اس فتوی سے صرفِ نظرکرتےہوئےاس بابت  فقط اپنی تحقیق پیش کردی تھی جو سوشل میڈیاپر اصل کاپی کی شکل میں مشتھر بھی کی گئی ممکن ھے کچھ حضرات کےپاس محفوظ بھی ہو

اب چودہ ماہ بعدپھروہی مسئلۂ سیادتِ مولیٰ علی کرم اللہ وجھہ گرم ہواھے اورحضرت شیخ الاسلام  علامہ محمدطاھرالقادری صاحب قبلہ  بانی
منھاج القرآن انٹرنیشنل
کی ایک ویڈیوکلپ کےذریعےچرچےمیں آگیاھے
لیکن حیرت اس پرہیےکہ اب تک جولوگ حضرت مفتی صاحب مرحوم کےفتوی پرناک بھؤں چڑھارہےتھے اب وہی لوگ اس معاملےمیں بالکل ٹھنڈےہوچکےہیں

شخصیت پرستی کاشکوہ کرنےوالےخود اسی روگ کےروگی نظرآرہیےہیں

بات کچھ اس طرح سےشروع ہوتی ھےکہ  شیخ الاسلام علامہ طاھرالقادری صاحب "سید "کی تعریف کرتےہوئے فرماتےہیں کہ سید فقط وہی لوگ ھیں جو نسل سیدہ فاطمہ وحسنین کریمین رضی اللہ عنھم سےتعلق نسبی رکھتےہیں
علامہ قادری صاحب اپنےقول کوحدیث رسول پاک علیہ السلام سےمبرھن فرماتےہوئےکہتے ہیں کہ
 "حضور پاک علیہ السلام سب سےپہلےاپنےآپکو سید کہا
اناسید ولدآدم
 یعنی میں تمام اولادآدم کاسردراہوں
 پھردوسری جگہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیھا کوسید ہ کاٹائٹل دیا اورانھیں
 سیدةنساءالعٰلمین اورسیدةنساء اھل الجنتہ
فرمایا گویا لفظ سیدہ سےانھیں متصف فرمایا
 اورپھر سید کاتیسراٹائٹل حضرات حسنین کریمین کو دیتے ہوئے انھیں
سیدا شباب اھل الجنہ
 کہہ کر سید فرمایا
لھذا اب انھیں کی آل اولاد کوسید کہاجائیگا جنھیں رسول پاک نے حدیث میں سید کہا ھے بقیہ حضرت مولیٰ علی کی وہ اولاد جورحم سیدہ فاطمہ اورصلبِ حسنین کریمین سے نہیں ھیں انھیں سیدنہیں کہاجائیگا کیونکہ  مولیٰ علی کو حدیث میں سید نہیں کہا گیا ھے بلکہ خاتون جنت بی بی فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا اور حسنین کریمین سید ھوئے اور بس"

شیخ الاسلام قبلہ نےاپنے بیان کی تائیدمیں کوئی صریح حدیث اسطرح سےنہیں پیش کی کہ سیادت کےتعلق سےیہ فرمان رسول ھے جسمیں انھیں تینوں کویہ اختصاص بخشاگیاھے اور مولیٰ علی کو اس سےخارج کیاگیاھے  اورتادم زیست کوئ صاحب ایسی کوئی صریح حدیث پیش بھی نہیں کرسکتے

علامہ صاحب نےمذکورہ باتیں پورےجوش وخروش میں بیان کی ھیں جوانکی ویڈیو کلپ میں سنی جاسکتی ھے

مجھے حیرت ان لوگوں پرھے جو اس ویڈیوکلپ کو بالکل حرفِ آخرسمجھنےلگےہیں یاکم ازکم تحقیق سیادت کا ثریاتصور کرچکےہیں
 جب کہ انکےاس بیان سےیہ بات ایک دم واضح ہےکہ مولیٰ علی بھی سیدنہیں ھیں کیونکہ وہ بھی نہ تواولاد فاطمہ سےہیں اورنہ ہی اولادحسنین سے

جب یہی بات شارح بخاری نےکہی توسیادت مولیٰ علی کےمسئلےکولیکر جنکا پارہ ۱۰۰ پرتھاوہی بات حضرت شیخ الاسلام کی زبانی سن کربالکل زیروپرآگیا
 ابتک انکارسیادتِ مولیٰ علی کوجو لوگ خارجیت وناصبیت کانام دےرہےتھے اب انکےنزدیک وہ بات بالکل عین سنیت وحسینیت ہوگئی

خیر یہ بدلتے فیصلے انصاف کے جداجدا پیمانے  انھیں مبارک جو شخصیت دیکھ کر فیصلے  کرتےہیں

یہ فقیرحقیر سیادت مولیٰ کےتعلق سے
حضور شارع علیہ السلام کےاقوال کی روشنی میں جونظریہ پہلےرکھتاتھا وہی نظریہ آج بھی رکھتاھے انھیں سید بلکہ سیدالسادات مانتاتھا مانتاھے اورمانتارہیگا تادم آخر  انھیں صمیم قلب کیساتھ منبع سادات مصدرسادات تسلیم کرتارہیگا
ہاں یہ ضرورکہتاہوں کہ جن حضرات مثلاً
مفتی شریف الحق مرحوم یاعلامہ طاھرالقادری و
مفتی مجیب اشرف ناگپوری وغیرھم نےاس بابت جو منفی سمت اختیارکیا ھے تویہ ان حضرات کی اپنی ذاتی سونچ و شخصی فکر  کےسبب ھے

قرون اولیٰ وسطیٰ یا صدی دو صدی پہلے کسی بزرگ نے اس قسم کا کوئ ریمارک پیش کیا ھو تو کوئی محقق صاحب پیش کریں
 کم ازکم سیادت مولیٰ کے خلاف عصر بنو امیہ وعباسیہ میں بھی کوئ ریمارک میری نظر سے نھیں گزرا

فقیرمداری عرض کرتاھے کہ سیادت کااطلاق صرف اس وجہ سےکرنا کہ حضور تاجدار انبیاء علیہ السلام نے جن کولفظ سید کےساتھ یاد فرمایا جیسےکہ خاتون جنت کو سیدةنساءالعٰلمین
اور حسنین کریمین کو
سیداشباب اھل الجنہ
 کہا لہٰذا لفظِ سید نسبِ سید کی اصل ھے
 تو پھر اس کوبھی نہ فراموش کیا  جائےکہ زبان مصطفےعلیہ السلام نے مولیٰ علی کرم اللہ وجہہ الکریم کوبھی سید کہاھے مثلا
ً امام حاکم نے المستدرک علی الصحیحین میں بروایت  حضرت عائشہ صدیقہ نقل فرمایا

" عن عائشتہ انھاقالت ان النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم قال انا سیدولدآدم وعلی سیدالعرب "

اسی طرح حضرت ابن عباس سےمروی ھے کہ پیارے آقا علیہ السلام نےفرمایا
" یاعلی انت سید فی الدیناوالآخرة "

(مسندامام احمد . ج ۵ )

نیزامام ذھبی نےبروایت عائشہ صدیقہ حدیث بیان کی کہ حضورپاک علیہ السلام نےحضرت مولیٰ علی کی جانب اشارہ کرتےہوئےفرمایا
 "ھذا سیدالمسلمین فقلت الستَ سیدالمسلمین یارسول اللہ ؟ قالَ اناخاتم النبیین رسول رب العٰلمین "

اسی طرح امام دارقطنی نےبروایت حضرت ابن عباس حدیث بیان کی کہ حضور پاک علیہ السلام نےارشاد فرمایا

" اناسیدولدآدم ولافخر وعلی سیدالعرب "

جبکہ اسی روایت کوامام ابونعیم نےحلیتہ الاولیاءمیں بھی نقل فرمایا
 امام طبرانی نےبھی حضرت انس بن مالک کی روایت نقل فرمائی کہ حضورپاک علیہ السلام نےفرمایا
" انَّ علیاً سیدالعرب فقالت عائشتہ الستَ سیدالعرب ؟ قال اناسیدولدآدم وعلی سیدالعرب "

نیز اس طرح کی روایتیں تذکرةالحفاظ
تاریخ بغداد
الصواعق المحرقہ
کنزالعمال
وغیرہ کتب احادیث میں بھی موجود ھیں
جن میں زبان رسالت سےمولیٰ علی کوبھی سید کاخطاب ملاھے پھرمیں اپنےعزیزوں اور  حق کےخوگروں سےپوچھناچاہتاہوں کہ جس کلپ میں علامہ طاھرالقادری صاحب مدظلہ العالی نے پورےجوش وطمطراق کےساتھ کہاکہ سید کاٹائیٹل انھیں کوملا لھذاانکی اولادبھی قیامت تک کیلئےسید ہوگئی تو اس اصول کی بناءپرمولیٰ علی سلام اللہ علیہ اور انکی دیگراولاد کوسید لکھنے اورکہنےکاحق حاصل کیوں نہیں ؟
 اورخود مولیٰ کیونکر  سیدنہیں ؟؟؟؟
 مولیٰ علی کی سیادت وطھارت و تقدس کا اندازہ اس فرمان رسول سے بھی لگایا جا سکتا ھے جسمیں آقائے کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم نے علی کے خون کو اپنا خون اور علی کے گوشت کو اپنا گوشت اور علی کی ھڈی کو اپنی ھڈی قرار دے کر مولیٰ علی کے خون گوشت اور ھڈی شریف کی سیادت کا کھلا اعلان فرمایا   یہاں تک کہ جملہ اھلبیت کی مٹی کو اپنی  مٹی بتاتے ھوئے یہ شرف بھی عنایت فرمایا کہ انھم  خلقوا من طینتی و اعطوا من فھمی اور عالم انوار میں مولیٰ علی کے نور کی تخلیق کو اپنے نور کے ساتھ ضم کرتے ھوئے علی کے نور کی سیادت کو بھی اس طرح مبرھن فرما دیا کہ انا و علی من نور واحد


 ! آقائے کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے جب ذات علی اور نور علی کی سیادت کو اپنی زبان پاک سے معتبر بنا دیا اور علی مولٰی کے سراپا وجود کی سیادت کا واضح اعلان فرمادیا تو پھر صلب علی کو مزید یہ شرف بھی بخشا کہ اور نبیوں کی نسل انکی صلبی اولاد سے چلی لیکن اللہ پاک نے  میری نسل  صلب علی کودیعت فرمادی اب میری نسل علی کے صلب سے جاری ھوگی
محترم علمائے کرام
آپ کےسینےعلم دین سےبھرےہیں آپ نفاذ حقانیت کیلئے منتخب کئےگئےہیں صرف  شخصیتوں کو دیکھ کر فیصلہ کرنا آپکی شایان شان نہیں اگرآپ بھی اسی راہ پرچل پڑےتو زمین پرانصاف کون کریگا ؟؟؟

اوردوسری بات یہ ھےکہ سیدی کایہ اصول بھی محل نظرھے کہ جنھیں حدیث میں کسی تناظر  میں  سید  کہہ دیاگیاوہ اورانکی اولاد نسباً سید آل رسول ہوگئی کیونکہ کتبِ حدیث میں سید کالفظ اورحضرات کیلئےبھی استعمال کیاگیاھے جبکہ وہ نہ تواھلبیت میں ہیں اورنہ ہی آل رسول کہے جاتے ھیں

یہ فقیرعرض کرتاھے کہ نسبی سیادت وشرافت کی وجہ وعلت پیارےآقاعلیہ السلام کی وہ نسبتِ خاصہ ھےجو زبان رسالت نےکبھی اسطرح اداکیا کہ
میری نسل فاطمہ سےچلےگی اورکبھی اسطورسےگویاہوئی کہ اللہ پاک نےمیری نسل علی کی پشت میں رکھی
 لھذاان حضرات سے جوبھی نسل چلی ھے وہ سب سید وشریف ہیں
البتہ سیدہ خاتون جنت اورمولائےکائنات ان دونوں نفوس قدسیہ سےجنھیں تعلق نسبی ھے وہ ان سادات سےبدرجہا افضل واعلیٰ ھیں اوران  پرضرور ترجیح رکھتےہیں جنکا تعلق نسبی صرف مولائےکائنات سےھے
 البتہ  وہ بھی اھل بیت رسول ھیں اور  آل رسول بھی اسلیئے کہ جسطرح سیدہ فاطمہ زھرا اور حسنین کریمین  مستقلا اھل بیت اور آل عبا و آل رسول ھیں بلکل اسی طرح مولیٰ علی بھی مستقلا اھلبیت رسول اور آل عبا ھیں   فرمان مصطفیٰ علیہ السلام   جسے
امام طبرانی نے المعجم الکبیر میں بیان کیا یعنی
 "انَّ اللہ عزوجل  جعل ذریۃ کل نبئٍ فی صلبہ وجعل ذریتی فی صلب علی ابن ابی طالب " اس بات پرحجت ھے
واضح رہےکہ مذکورہ بالاقول رسول امام ابن حجرمکی نے صواعق محرقہ
امام سیوطی نے الجامع الصغیر
امام ذھبی نے میزان الاعتدان
امام ابن حجرنے لسان المیزان
علامہ علاؤالدین ہندی نے کنزالعمال ج ۱۱
اور امام یوسف نبھانی نےالشرف الموبد میں بھی نقل فرمایاہیے
چنانچہ نسل علی کاہربچہ نسل نبی کاایک فردھے اورنسل نبی کی سیادت میں قیل وقال فقط محرومی ھے وہ چاہےاولاد محمدحنفیہ ہوں یااولاد عمراطراف یااولادعباس علمبردار یہ سب کےسب سیدہیں آل رسول ھیں اھلبیت میں داخل وشامل ھیں
جن لوگوں نےسیدکی تعریف میں فقط ان احادیث کو مدنظررکھا کہ جن میں صرف سیدہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیھا سےخاندان رسول کےاجراءکی بات تھی توانھوں نے صرف انھیں کی آل اولاد کوسید سمجھا اورجنکی نظرمیں
علی منی وانامن علی
 ذریتی فی صلب علی
اناوعلی من شجرةٍ  واحدة
اناوعلی من نورواحد
لحمک لحمی دمک دمی
 والی روایات احادیث بھی ھیں وہ ڈنکےکی چوٹ پر علی الاعلان حضور پرنور سیدنا علی مرتضی مشکل کشا شیر خدا حیدر کرار ید اللہ حجة الله
 کرم اللہ وجہہ الکریم کوبھی سیدمانتےہیں اورانکی تمام آل اولادکو بھی سید اھل بیت رسول یقین کرتےہیں اوریہ بالکل عین مطابق شریعت مطہرہ ھے واللہ ھو الموفق للصواب والیہ المرجع والمآب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖
والسلام
محمدقیصررضاعلوی حنفی مداری
دائرۃالاشراف
سدھارتھنگر
یو پی
www.qutbulmadar.org
plz visit
gadaa e madar 

wali Ahad Khanqaheadariya Hazart Allama syed zafar mujeeb madari makanpur shareef distric kanpur up 
9838360930 contact dargha shareef makanpur

Post a Comment

2 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.